تازہ ترین:

اے سی کو کر دیں بائے بائے،کیونکہ سائنس دانوں نے اب ایسا پینٹ متعارف کروا دیا ہے جو گھر کو سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں سرد رکھے گا

paint
Image_Source: google

ایئر کنڈیشنرز کو الوداع کہہ دیں کیونکہ سائنسدانوں نے ایک متبادل تیار کیا ہے۔ امریکہ کی سٹینفورڈ یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے ایک ایسا پینٹ تیار کیا ہے جو گرمیوں میں ٹھنڈک اور سردیوں میں گرمی کا اثر فراہم کرتا ہے۔

جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز نے تحقیق شائع کی جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ اختراعی پینٹ ایئر کنڈیشنرز اور حرارتی نظام دونوں کے متبادل کے طور پر کام کر سکتا ہے جو مجموعی طور پر دنیا کی توانائی کی کھپت کا 13 فیصد اور زہریلی گیسوں کے اخراج کا 11 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ جدید پینٹ بجلی کے بل میں 21 فیصد توانائی کی بچت فراہم کر سکتا ہے۔

تجربہ:

پینٹ کی افادیت کا اندازہ لگانے کے لیے ایک تجربہ کرتے ہوئے، ایک گرم اندرونی ماحول جیسا کہ عام طور پر امریکہ میں پایا جاتا ہے۔ نتائج نے ظاہر کیا کہ پینٹ کے استعمال کے نتیجے میں ایک سال کے دوران توانائی کی کھپت میں 7.4 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ترکیب:

سٹینفورڈ یونیورسٹی کی طرف سے تیار کردہ پینٹ متبادل مختلف رنگوں میں دستیاب ہوگا۔ ایک تہہ انفرا ریڈ ریفلیکٹر سے بنی ہے جبکہ دوسری تہہ کو پتلی اور شفاف بنائی گئی ہے جس میں مختلف رنگوں کے نینو پارٹیکلز شامل ہیں۔

پینٹ کو بیرونی دیواروں اور چھتوں پر لگانا چاہیے کیونکہ یہ انفراریڈ روشنی کا 80% منعکس کر سکتا ہے۔ سائنسدان ان متبادلات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں کیونکہ نقصان دہ گیسیں عالمی موسمیاتی تبدیلی کو تیز کر سکتی ہیں۔

اگر یہ پینٹ ایشیا میں آ جائے تو اس کا فائدہ بہت سے گھروں کو ہوگا کیونکہ ایشیا میں گرمی بہت زیادہ پڑتی ہے جس میں سردیوں میں گھر گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈک رہے گی۔ پاکستان میں بجلی بہت مہنگی ہے تو اس کا بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔